Personal weblog

بعد تیرے…

جمعه, ۱۴ شهریور ۱۳۹۳، ۱۲:۱۵ ق.ظ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

{ وَلا تَحْسَبَنَّ الَّذِینَ قُتِلُوا فِی سَبِیلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْیَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ یُرْزَقُونَ} (سورہ آل عمران/ ۱۶۹)

اور جو  لوگ خدا کی راہ میں شہید کئے گئے ہیں انہیں ہرگز مردہ  نہ سمجھنا بلکہ وہ لوگ جیتے (جاگتے موجود) ہیں اپنے پروردگار کے ہاں سے (وہ طرح طرح کی) روزی پاتے ہیں۔

میں نے بہت سے مقامات پر اُن کو دیکھا، اُن کی سوزخوانی سنی ، خاص طور سے محافل ، مجالس میں تو اُن کی شاعری سننے کا مشتاق  رہتا لیکن اُن سے سب سے پہلی ملاقات سرزمین مقدس قم پر ہوئی، یہ ملاقات بھی یاور بھائی کے توسط سے ہوئی، میری شہید سے یہ پہلی ملاقات تھی لیکن مجھے ایسا لگا کہ میری طرح سے اُستاد بھی مجھے بہت پہلے سے جانتے ہیں … یہ اُن کا وہ بہترین اخلاق تھا جس  کی وجہ سے میں اُن کا گرویدہ ہوگیا۔ اور یہ بات اُن کے  رفقاء اور ساتھ رہنے والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ شہید کا اخلاق ہی ایسا تھا کہ جو بھی اُن سے ملتا تھا ہمیشہ اُس کی آرزو یہی ہوتی کہ میری زندگی کے گزر اوقات شہید کے ساتھ ہونے لگے۔

بلکہ اِس طرح کہوں تو زیادہ بہتر رہے گا کہ شہید، امام علیہ السلام کے اُس کا قول مصداق تھے کہ "اگر تم لوگوں کے درمیان رہو تو وہ تم سے ملنے کے مشتاق ہوں اور اگر اُن کے درمیان (دنیا فانی) سے چلے جاؤ تو وہ تم پر گریہ کریں"۔

قم میں شہید کے دوستوں سے استاد کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا لیکن جب اُن سے بالمشافہ ملاقات ہوئی … اگر اِن چند ملاقات کو جمع کیا جائے تو  شاید یہ کچھ ہی گھنٹوں  پر مشتمل ہو  لیکن کتنے ہی ایسے لوگ ہیں جن کے ساتھ شب و روزگزارنے کے باوجود شہید کی یاد دل میں ابھی تک تازہ ہے۔

اکثراً زائرین جب زیارت کے لیے قم آتے ہیں تو اُن سے ملاقات کے لیے کافی ٹائم مل جاتا ہے لیکن شہید کراچی کی طرح قم میں بھی ہر وقت مصروف رہتے تھے ، شہید کی شخصیت ایک ایسی ہمہ جانبہ شخصیت تھی جو اُنہیں کہیں بھی اور کسی حال میں سکون سے بیٹھنے نہیں دیتی۔

بہت ساری شخصیات ایسی ہوتی ہیں جو کچھ مخصوص لوگوں یا گروہ سے مختص ہو کر رہ جاتی ہیں لیکن جب کوئی شہید کی شخصیت  کو دیکھتا ہے تو اُسے نظر آتا ہے چاہے کسی بھی قسم کا کوئی شخص  ہو یا گروہ ہو… شہید اُس کے ساتھ مختص ہیں۔  یہ بات اِس پر دلالت کرتی ہے کہ ایک حقیقی شیعہ وہ ہوتا ہے  جس کے دل میں اُمت کے ہر طبقے ، ہر گروہ کا درد موجود ہو۔ یہی وجہ ہے چاہے وہ مجلس و محافل کی نشستیں ہوں، جلوس و شب بیداری ہو، نماز و روزے کی بات ہو، ادیبوں اور شاعروں کی محفل ہو، شیعہ حقو ق کے پشت پناہی کے لیے مظاہرے ہوں،  غریبوں، یتیموں اور بیواؤں کی کفالت کی بات ہو… شہید کا چہرہ ہر جگہ نمایاں رہا۔

شہید کی بہت ساری باتیں ایسی ہیں کہ جن پر بہت کچھ کہا جاسکتا ہے لیکن سب سے نمایاں خوبی میری نظر میں یہ تھی کہ شہید نے اپنی شاعری میں جو باتیں کہیں ، خود کو اُس کا مصداق ثابت کیا… کہیں ایسا نظر نہیں آئے گا کہ شہید کی شاعری کچھ کہہ رہی ہو اور شہید کا کردار کچھ اور بیان کر رہا ہو۔  یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی آخری لمحات میں اِن باتوں کا اظہار کرتے ہیں کہ جو خود دوسروں کو دین پر پابندی کرنے کی تلقین کرتا ہو اُسے کیسے زیب دیتا ہے کہ لوگوں کو چھوڑ اپنی زندگی کہیں اور بسا لے۔

قم میں رہتے ہوئے جب میری ملاقات شہید سے نہیں ہوئی تھی تو مجالس میں سوزخوانی  کے وقت یاور بھائی کے برابر میں بیٹھ جاتا تھا لیکن ایک وقت وہ بھی آیا جب  قم میں ایام فاطمیہ میں ہونے والی مجالس میں شرکت کے لیے شہید ایران آئے  تو سوزخوانی کرتے وقت جہاں ایک طرف اُن کے شاگرد خاص  یاور بھائی تشریف فرما تھے تو دوسری طرف مجھے بیٹھنے کی سعادت نصیب ہوئی… وہ میری زندگی کے ایسے لمحات تھے جنہیں میں کبھی فراموش نہ کر پاؤں گا۔

میرے خیال سے جتنے بھی قارئین ہیں شاید وہ سب ہی اُستاد کی اِس خوبی سے آشنا ہوں گے کہ شہید مزاحیہ طبیعت کے مالک تھے۔ آخر میں شہید کا ایک ایسامزاح جو مجھے ہمیشہ یادر رہے گا ۔ یہ شاید اُس سال کی بات ہے جب شہید ایام فاطمیہ میں شرکت کے لیے  قم آخری دفعہ آئے تھے۔ ایام فاطمیہ کے سلسلے کی مجلس سے مولانا صاحب خطاب کر رہے تھے کہ امام بارگاہ کچھا کھچ بھرا ہوا تھا شہید کا گرویدہ ہونے کی وجہ سے کوشش یہ ہوتی تھی کہ شہید کے ساتھ ساتھ رہا جائے ، اُس وقت بھی میں شہید کے ساتھ اسٹیج کے بالکل قریب بیٹھا ہوا تھا۔ قارئین میں سے شاید بہت کم لوگ جانتے ہوں کہ میں بھاری بھر کم جسم رکھتا ہوں۔  امام بارگاہ کے بھر جانے کی وجہ سے لوگوں سے درخواست کی گئی کہ تھوڑا تھوڑا آگے ہوجائیں … ایسے میں شہید نے مجھ سے کہا: مبارک اسٹیج کے نیچے چلے جاؤ… میں شہید کی شکل دیکھنے لگا… پھر چند لمحات بعد شہید نے کہا یار چار آدمیوں کی جگہ بن جائے گی… ۔

بعد تیرے ہم نے جانا چھن گیا ہم سے بے مثل گوہر

والسلام علی الشہداء و الصالحین

موافقین ۰ مخالفین ۰ ۹۳/۰۶/۱۴
syed mubarak hasnain zaidi

سبط جعفر

نظرات  (۲)

سلام
موفق باشی
ب ما سر بزن
ܓ
سلام ، وب سایت خوبی داری
فقط این همه مطلب خول داری
ولی قالبت زیاد جالب نیست
با هزینه اندکی می تونی قالبتو حرفه ای کنی
نمونه : http://net-farsi.blog.ir
با هزینه ی کمتر از 10 هزار تومان
id yahoo : omid_kuhi

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی